Results 1 to 2 of 2

Thread: غلافِ خانہ کعبہ ۔۔تاریخ Ú©Û’ جھروکوں سے ایک معلوماتی تØ+ریر۔۔۔

  1. #1
    *jamshed*'s Avatar
    *jamshed* is offline کچھ یادیں ،کچھ باتیں
    Join Date
    Oct 2010
    Location
    every heart
    Posts
    14,585
    Mentioned
    138 Post(s)
    Tagged
    8346 Thread(s)
    Rep Power
    21474865

    Default غلافِ خانہ کعبہ ۔۔تاریخ Ú©Û’ جھروکوں سے ایک معلوماتی تØ+ریر۔۔۔



    غلافِ خانہ کعبہ


    خانہ کعبہ Ú©Ùˆ ہر سال ایام Ø+ج Ú©Û’ دوران 9 ذوالØ+جۃکو نئے غلاف سے مزین کیا جاتا ہے۔ دستکاری Ú©Û’ ماہر کاریگر خانہ کعبہ Ú©Û’ غلاف پر سونے اور چاندی Ú©Û’ دھاگوں سے قرآن پاک Ú©ÛŒ آیات تØ+ریر کرتے ہیں۔ مقامی زبان میں اسے کسوۃ کہتے ہیں۔ یہ غلاف تقریباً 670 کلوگرام خالص سفید ریشم سے تیار کیا جاتا ہے جس پر بعدازاں کالارنگ چڑھایا جاتا ہے۔ غلاف پر 150 کلوگرام سونے اور چاندی Ú©Û’ دھاگوں سے کشیدہ کاری Ú©ÛŒ جاتی ہے۔اس Ú©ÛŒ تیاری مکہ مکرمہ Ú©Û’ مضافات میں واقع کسوہ فیکٹری میں ہوتی ہے، جو کہ خاص طور پر غلاف کعبہ تیار کرنے کیلئے بنائی گئی ہے۔

    خانہ کعبہ کا غلاف Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ú©Û’ 47 Ù¹Ú©Ú‘ÙˆÚº پر مشتمل ہوتا ہے اور ہر Ù¹Ú©Ú‘Û’ Ú©ÛŒ لمبائی 14 میٹر اور چوڑائی 101 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔ Ø+ضور اکرم Ú©Û’ زمانے میں خانہ کعبہ کا غلاف Ú©Ù¾Ú‘Û’ سے تیار کیا جاتا تھا۔ ایک سال میں رمضان المبارک اور Ø+ج Ú©Û’ دوران خانہ کعبہ کا غلاف دومرتبہ تبدیل کیا جاتا تھا۔
    کعبہ پر غلاف چڑھانے Ú©ÛŒ ابتدا کب ہوئی اور آج تک اس Ú©ÛŒ تاریخ کیا ہے Û” اس بارے میں تاریخ کا کوئی مؤرخ اس کا قدیم ریکارڈ پیش کرنے سے قاصر ہے Û” لیکن جو روایات علماءاسلام تک پہنچی ہیں ان Ú©Û’ مطابق کہا جاتا ہے کہ سب سے پہلے کعبۃ اللہ پر غلاف Ø+ضرت اسمٰعیل علیہ السلام Ù†Û’ چڑھایا تھا Û”
    اس Ú©Û’ بعد صدیوں تک تاریخ خاموش ہے پھر یہ ذکر ملتا ہے کہ عدنان Ù†Û’ کعبہ پر غلاف چڑھایا اس Ú©Û’ بعد پھر عرصہ بعید تک تاریخ خاموش ہے Û” پھر یمن Ú©Û’ بادشاہ اسد ( نبوت سے دو سو 200برس قبل (Ú©Û’ متعلق ذکر ملتا ہے کہ اس Ù†Û’ سرخ رنگ کےا دھاری دار یمنی کپڑےکا مکمل غلاف چڑھایا Û” قریش Ú©Û’ انتظام سنبھالنے سے غلاف کعبہ Ú©ÛŒ مکمل تاریخ ملتی ہے ۔اس قبیلہ Ú©ÛŒ روایات زمانہ اسلام تک Ù…Ø+فوظ ہیں Û”
    بنی مخزوم کے ایک سردار بنو ربیعہ نے قریش سے یہ بات طے کی کہ ایک سال بنی مخزوم اور ایک سال قریش غلاف چڑھائیں گے ۔ اس کے علاوہ زمانہ جاہلیت میں یہ دستور تھا کہ عرب کے مختلف قبیلے اور ان کے سردار جب بھی زیارت کے لیے آتے تو اپنے ساتھ قسم قسم کے پردے لاتے ۔ جتنے لٹکائے جا سکتے وہ لٹکا دئیے جاتے باقی کعبۃ اللہ کے خزانے میں جمع کر دئیے جاتے ۔ جب کوئی پردہ بوسیدہ ہو جاتا تو اس کی جگہ دوسرا پردہ لٹکا دیا جاتا ۔
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم Ú©Û’ بچپن کا ایک واقعہ بھی بیان کیا جاتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم Ú©ÛŒ دادی Ù†Û’ اپنے ایک صاØ+بزادے Ú©Û’ Ú¯Ù… ہونے پر نذر مانی کہ اگر وہ مل جائے تو کعبہ پر ریشمی غلاف چڑھائیں Ú¯ÛŒ Û” جب وہ مل گئے تو انہوں Ù†Û’ نذر پوری کرتے ہوئے سفید رنگ کا ریشمی غلاف چڑھایا Û”

    زمانہ نبوت سے قبل کی قریش کی تعمیر جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی بنفسِ نفیس شریک تھے ،مکمل ہونے کے بعد اہل مکہ نے بڑے اہتمام کے ساتھ کعبہ پر غلاف چڑھایا ۔


    اس زمانے کا ایک یہ واقعہ بھی ملتا ہے کہ ایک عورت کعبہ میں خوشبو Ú©ÛŒ دھونی دے رہی تھی کہ ایک چنگاری اڑ کر ان غلافوں پر گری اور زمانہ جاہلیت Ú©Û’ تمام غلاف جل گئے Û” تو مسلمانوں Ù†Û’ کعبۃ اللہ پر غلاف چڑھایا یہ دورِ اسلام کا پہلا غلاف ہے Û” ( فتØ+ الباری بروایت سعید بن مسیب رØ+مہ اللہ )
    نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ عنہ Ù†Û’ اپنے اپنے زمانہ میں کعبہ پر یمنی Ú©Ù¾Ú‘Û’ کا دھاری دار غلاف چڑھایا Û” جب مصر فتØ+ ہو گیا تو Ø+ضرت عمر رضی اللہ عنہ اور Ø+ضرت عثمان رضی اللہ عنہ Ù†Û’ اپنے اپنے دور خلافت میں اعلیٰ مصری Ú©Ù¾Ú‘Û’ کا غلاف بنوا کر چڑھایا Û”
    Ø+ضرت علی رضی اللہ عنہ Ú©Û’ دور خلافت میں غلاف کعبہ Ú©Û’ بارے میں کوئی روایت نہیں ملتی۔ زمانہ قدیم میں یہ دستور تھا کہ جب Ø+جاج کرام دس Ù…Ø+رم تک اپنے اپنے علاقوں Ú©Ùˆ واپس Ú†Ù„Û’ جاتے تو تب کعبہ پر غلاف چڑھایا جاتا Û”
    اسی طریقے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ Ú©Û’ خلفاءکے زمانے میں عمل ہوتا رہا Û” Ø+ضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ Ù†Û’ اپنے دور خلافت میں دس Ù…Ø+رم Ú©Û’ علاوہ ایک اور غلاف عیدالفطر Ú©Û’ دن بھی چڑھایا پھر اسی طرØ+ عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ اور یزیدنے اپنے اپنے دور میں یہ عمل کیا Û” خلیفہ عبدالملک بن مروان Ú©Û’ عہد میں یہی مستقل طریقہ بن گیا Û” جو آج تک جاری ہے ۔زمانہ جاہلیت میں مختلف لوگ اپنی اپنی طرف سے یہ عمل کرتے تھے لیکن اسلامی دور میں غلاف چڑھانا Ø+کومت Ú©ÛŒ ذمہ داری قرار پایا Û”
    مسند عبدالرزاق Ú©ÛŒ روایت Ú©Û’ مطابق ام المومنین Ø+ضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پوچھا گیا ØŒ کیا ہم کعبہ پر غلاف چڑھائیں ØŸ انہوں Ù†Û’ فرمایا : کہ اب تمہاری طرف سے اس خدمت Ú©Ùˆ Ø+کمرانوں Ù†Û’ سنبھال لیا ہے Û” ایک اور روایت میں ہے :
    کسوۃ البیت علی الامراء
    ” بیت اللہ کا غلاف Ø+کمرانوں Ú©Û’ ذمے ہے Û” “
    عباسی خلافت Ú©Û’ زوال تک غلاف Ú©ÛŒ تیاری مرکزی Ø+کومت Ú©Û’ زیراہتمام ہوتی تھی Û” جب مرکزی Ø+کومت کا خاتمہ ہو گیا تو مختلف علاقوں Ú©Û’ Ø+کمران اپنی اپنی طرف سے غلاف بنوا کر بھیجتے رہے اور بسا اوقات ایک وقت میں کئی کئی غلاف چڑھائے جاتے Û”
    اس سلسلہ میں ایک مرتبہ 466Ú¾ میں ہندوستان سے غلاف بنوا کر بھیجا گیا ۔مصر Ú©Û’ فرماں روا الملک الصالØ+ اسمٰعیل بن ناصر Ù†Û’ 750Ú¾ میں غلاف کعبہ تیار کرانا اپنے ذمے Ù„Û’ لیا Û” اور اس غرض سے تین گاؤں وقف کر دئیے Û” مصر پر ترکوں Ú©Û’ قبضے Ú©Û’ بعد سلطان سلیمان اعظم Ù†Û’ ملک الصالØ+ Ú©Û’ وقف میں سات گاؤں کا اور اضافہ کر دیا Û” اس عظیم وقف Ú©ÛŒ آمدنی سے ہر سال کعبہ کا غلاف مصر سے بن کر آنے لگا Û” اس Ú©Û’ علاوہ خانہ کعبہ Ú©Û’ اندر Ú©Û’ پردے بھی وقتاً فوقتاً اسی وقف سے بنا کر بھیجے جاتے رہے Û” اس زمانہ میں اس وقف شدہ زمین Ú©ÛŒ Ú©Ù„ آمدنی جو موجودہ زمانہ میں ایک لاکھ پچاس ہزار درہم مصری تھے Û”

    جب مصر Ú©Û’ وائسرائے Ù…Ø+مد علی پاشا Ù†Û’ ترکی سلطنت سے بغاوت کر Ú©Û’ خودمختاری Ø+اصل کر Ù„ÛŒ تو اس Ù†Û’ یہ وقف منسوخ کر دیا اور غلاف کعبہ صرف Ø+کومت مصر Ú©Û’ خرچ پر بنوا کر بھیجنا شروع کر دیا Û”
    پہلے غلاف مختلف رنگوں Ú©Û’ ہوتے تھے Û” خلیفہ مامون الرشید Ú©Û’ دور میں سفید رنگ کا غلاف چڑھایا گیا Û” سلطان Ù…Ø+مود غزنوی Ù†Û’ زرد رنگ کا غلاف چڑھایا Û”
    خلیفہ ناصر عباسی Ù†Û’ 575Ú¾ تا 622Ú¾ Ú©ÛŒ ابتدا میں سبز اور پھر سیاہ ریشم کا غلاف بنوا کر بھیجا Û” تب سے آج تک سیاہ غلاف ہی چڑھایا جا رہا ہے Û” غلاف کعبہ Ú©Û’ چاروں طرف زری Ú©Û’ کام Ú©ÛŒ پٹی بنانے اور اس پر کعبۃ اللہ Ú©Û’ متعلق قرآن مجید Ú©ÛŒ آیات لکھوانے کا یہ سلسلہ سب سے پہلے 761Ú¾ میں مصر Ú©Û’ سلطان Ø+سن Ù†Û’ شروع کیا اس Ú©Û’ بعد سے آج تک یہ طریقہ جاری ہے Û”
    غلاف کےایک طرف یہ آیت لکھی جاتی ہے :
    ” ان اول بيت وضع للناس للذی ببکۃ مبرکا وھدی للعلمين Û” فيہ ايت بينت مقام ابرہيم ومن دخلہ کان امنا وللہ علی الناس Ø+ج البيت من استطاع اليہ سبيلا ومن کفر فان اللہ غنی عن العلمين ( آل عمران :96,97 )

    اور دوسری طرف سورہ مائدہ کی یہ آیت رقم کی جاتی ہے۔

    جعل اللہ الکعبۃ البيت الØ+رام قيما للناس والشہر الØ+رام والھدیَ والقلآئد ذلک لتعلموا ان اللہ يعلم ما فی السموت وما فی الارض وان اللہ بکل شيئ عليم( المائدہ : 97 )

    تیسری طرف سورۃ البقرہ کی درج ذیل آیات درج کی جاتی ہیں :

    (( واذ يرفع ابراہیم القواعد من البيت واسمعيل ربنا تقبل منا انک انت السميع العليم
    o ربنا واجعلنا مسلمين Ù„Ú© ومن ذريتنآ ا مۃمسلمۃ Ù„Ú© ،وارنا مناسکنا وتب علينا انک انت التواب الرØ+يم ))

    ( سورۃ البقرہ : 127, 128 )


    اسی طرØ+ چوتھی جانب اس فرماں روا کا نام لکھا جاتا ہے جس Ú©ÛŒ طرف سے غلاف بنا کر بھیجا گیا ہو۔ گزشتہ صدی Ú©Û’ آغاز تک غلاف کعبہ دنیا Ú©Û’ سیاسی Ø+الات سے Ù…Ø+فوظ رہا Û” جنگیں ہوتی رہیں سلطنتوں Ú©Û’ تعلقات بنتے اور بگڑتے رہے ØŒ مگر خانہ کعبہ Ú©Û’ لیے غلاف جہاں سے آیا کرتا تھا وہیں سے آتا رہا Û” لیکن گزشتہ صدی Ú©Û’ آغاز میں دنیا Ú©Û’ سیاسی Ø+الات اس پر بھی اثر انداز ہوئے Û” جنگ عظیم اول میں جب ترکی سلطنت جرمنی Ú©Û’ ساتھ شریک جنگ ہوئی تو اسے اندیشہ ہوا کہ مصر سے غلاف Ú©Û’ آنے میں انگریز رکاوٹ بنے گا Û” ایسے میں ترکی Ù†Û’ ایک شاندار غلاف استنبول سے تیار کرا Ú©Û’ Ø+جاز ریلوے Ú©Û’ ذریعے مدینۃ منورہ بھیج دیا Û”
    عین وقت پر مصر سے بھی غلاف پہنچ گیا Û” تو ترکی سے آیا ہوا غلاف مدینۃ منورہ میں Ù…Ø+فوظ کر دیا گیا Û”
    1923ءمیں شریف Ø+سین اور مصر Ú©Û’ Ø+الات آپس میں خراب ہو گئے اور مصری Ø+کومت Ù†Û’ عین Ø+ج Ú©Û’ موقع پر جدہ پہنچے ہوئے غلاف Ú©Ùˆ واپس منگوالیا Û” خوش قسمتی سے اس وقت جنگ Ú©Û’ زمانہ میں بھیجا ہوا ترکی غلاف کام Ø¢ گیا اسے فوری طور پر مدینہ منورہ سے مکہ معظمہ پہنچایا گیا Û”
    1925ءمیں سلطان ابن سعود اور شریف Ø+سین Ú©ÛŒ لڑائی Ú©Û’ زمانے میں مصر سے پھر غلاف نہ آیا Û” ابن سعود Ù†Û’ عراق کا بنا ہوا ایک غلاف چڑھا دیا جو شریف Ø+سین Ù†Û’ بنوا کر رکھا ہوا تھا Û”
    1927ءمیں ٹھیک یکم ذوالØ+جہ Ú©Ùˆ Ø+کومت مصر Ù†Û’ غلاف بھیجنے سے پھر انکار کر دیا اور ابن سعود Ú©Ùˆ فوراً مکہ مکرمہ سے ایک غلاف بنوانا پڑا Û”
    1928ءمیں مصر سے غلاف نہ آیا اور امرتسر سے مولانا سید داؤد غزنوی رØ+مہ اللہ اور مولانا اسمٰعیل غزنوی رØ+مہ اللہ Ú©Û’ زیراہتمام غلاف بنو اکر بھیجا گیا Û”
    ان تلخ تجربات Ú©ÛŒ بنا پر مکہ مکرمہ میں ایک دارالکسوۃ قائم کر دیا گیا تا کہ مصر سے آئے دن غلاف نہ آنے Ú©ÛŒ مصیبت کا مستقل Ø+Ù„ کر دیا جائے Û” اس کارخانے میں مولانا اسمٰعیل غزنوی رØ+Ù…Ûƒ اللہ علیہ Ú©ÛŒ مدد سے ہندوستان Ú©Û’ بہت سے کاریگر فراہم کئے گئے Û”
    1972ءمیں اس کارخانے Ú©Ùˆ جدید ترین بنانے اور اس Ú©ÛŒ صلاØ+یت Ú©Ùˆ بہتر بنانے Ú©Û’ لیے ایک جدید کارخانہ Ú©ÛŒ بنیاد خادم الØ+رمین الشریفین ( شاہ فہد ) Ù†Û’ رکھی جو اس وقت وزیر داخلہ اور مجلس وزرا Ú©Û’ نائب تھے Û”
    1975ءبمطابق 1395Ú¾ میں اس جدید کارخانے کا افتتاØ+ خادم الØ+رمین الشریفین جو اس وقت ولی عہد تھے Ù†Û’ اپنے ہاتھ سے کیا Û” اب یہ کارخانہ بنائی اور رنگائی Ú©Û’ جدید ترین آلات سے مزین ہے Û” لیکن اس کام Ú©Ùˆ مشین Ú©ÛŒ بجائے ہاتھ سے ہی انجام دیا جاتا ہے Û” اس لیے کہ ہاتھ Ú©ÛŒ کاریگری انسانی کمال کا فنی ورثہ تصور کیا جاتا ہے Û”
    غلاف Ú©ÛŒ لمبائی 14میٹر اور اس Ú©Û’ اوپر والے ایک تہائی Ø+صہ میں غلاف Ú©Ùˆ باندھنے والی ڈوری ہوتی ہے جس Ú©ÛŒ چوڑائی سینٹی میٹر ہوتی ہے Û” اور اس پر چاندی اور سونے Ú©ÛŒ پالش شدہ ڈوری سے قرآنی آیات Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جاتی ہیں Û” اس ڈوری Ú©ÛŒ لمبائی 47میٹر Ú©Û’ قریب ہوتی ہے جو 16Ù¹Ú©Ú‘ÙˆÚº کا مجموعہ ہوتی ہے Û” ڈوری والے Ø+صے سے تھوڑا نیچے اسلامی آرٹ ( خطاطی ) میں سورہ الاخلاص اور درج بالاچھ قرآنی آیات Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جاتی ہیں Û”
    بیچ والے Ø+صہ میں چند آیات درج ہوتی ہیں یہ آیتیں خط ثلث میں Ù„Ú©Ú¾ÛŒ جاتی ہیں جو عربی کا سب سے خوبصورت خط ہے Û” کعبے Ú©Û’ دروازے کا غلاف جسے برقعہ کہتے ہیں جو عمدہ اور نفیس کالے ریشم سے بنایاجاتا ہے Û” جبکہ باقی غلاف بھی اسی رنگ کا ہوتا ہے لیکن اس Ú©ÛŒ عمدہ اور جاذبِ نظر ترتیب Ùˆ کتابت اس Ú©Ùˆ دوسرے Ø+صے سے ممتاز بنا دیتی ہے Û” ان آیات Ú©Û’ نیچے اسی خط اور انداز میں یہ عبارتیں درج ہوتی ہیں کہ یہ غلاف مکہ مکرمہ میں تیار ہوا اور خادم الØ+رمین الشریفین Ú©ÛŒ طرف سے اسے خانہ کعبہ Ú©Ùˆ بطور تØ+فہ پیش کیا گیا Û” اللہ تعالیٰ اسے قبول فرمائے Û”
    تازہ ترین غلاف کی تیاری پر دو کروڑ سعودی ریال خرچ ہوئے ہیں۔


  2. #2
    Join Date
    Apr 2012
    Location
    Karachi/Lahore Pakistan
    Posts
    12,439
    Mentioned
    34 Post(s)
    Tagged
    9180 Thread(s)
    Rep Power
    249133

    Default Re: غلافِ خانہ کعبہ ۔۔تاریخ Ú©Û’ جھروکوں سے ایک معلوماتی تØ+ریر۔۔۔

    jazakALLAH khair ...

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •